
زیورات کی تیاری ایک مرحلے میں مکمل نہیں ہوتی۔ بہت سے بچے کم سنی سے ہی اس شعبے سے وابستہ ہوتے ہیں اور یہ مہارت بھی ایسے ہی حاصل ہوتی ہے جیسے سونا آگ میں تپ کر کندن بنتا ہے۔زیورات کی خوبصورتی زرق برق نگوں کے بغیر ادھوری ہے، نگ جڑنے کے لئے کاریگر کے ہاتھ کی مہارت درکار ہوتی ہے اور اس دقیق کام میں نفاست، کاریگر کی گہری نظر کے بغیر نہیں آپاتی۔دورِ حاضر میں مغلیہ دورکے روایتی زیورات کا رجحان پھر سے لوٹتا نظر آ رہا ہے، ایک مخصوص طبقہ وائٹ گولڈ کے خوبصورت اورنفیس زیورات کا استعمال بھی کر رہا ہے، جو ہیرے جیسی شفافیت اور دلکشی دیتا ہے۔