ملمع سازی کا فن بھی اتنا ہی قدیم ہے جتناکہ سونا اورچاندی یا دیگر دھاتوں کے زیورات کا فن قدیم ہے۔ملمع سازی کے ذریعے پیتل چاندی تانبہ یا کسی دیگر دھات کے زیورات کے اوپر قلیل سی مقدار کا سونا چڑھا دیا جاتا ہے جس سےدیکھنے میں یہ زیورات اصلی سونے کے ہی معلوم ہوتے ہیں اور بعض دفع تو ایسی فنکاری سے نفاست کے ساتھ ملمع سازی کی جاتی ہے کہ کئی سنار بھی دھوکہ کھا جاتے ہیں اور اسے سونے کے زیورات ہی سمجھ بیٹھتے ہیںحالنکہ وہ سونے کہ نہیں ہوتے بلکہ سونے کی ایک قلیل سی مقدار ان کے اوپر چڑھی ہوتی ہے۔
ماضی میں ایسے زیورات کو "بندھل" زیورات کہا جاتا تھا لیکن جدید دور نے اسے الیکٹروپلیٹنگ کا نام دیا اور اس کے طریقہ کار کو انتہائی آسان بنادیا جب کے ماضی میں یہ کام کافی محنت طلب تھا۔
آج کل مہنگائی کے سبب اکثر خواتین ان زیورات کو ترجیح دیتی ہیں کیوں کہ یہ کافی سستے ہوتے ہیں۔آج کل چائنہ گولڈ کا نام زبان زدعام ہے اس کی حقیقت بھی یہی ہے۔
ہم ایسے زیورات کسی بھی قیمت پہ تیار نہیں کرتے۔کیوں کہ بعض لوگ ایسے زیورات کو دھوکہ دہی کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔یہاں ملمع سازی کے تعارف کا مقصد صرف آپ تک معلومات پہنچانا ہی ہے۔
آج کل مہنگائی کے سبب اکثر خواتین ان زیورات کو ترجیح دیتی ہیں کیوں کہ یہ کافی سستے ہوتے ہیں۔آج کل چائنہ گولڈ کا نام زبان زدعام ہے اس کی حقیقت بھی یہی ہے۔
ہم ایسے زیورات کسی بھی قیمت پہ تیار نہیں کرتے۔کیوں کہ بعض لوگ ایسے زیورات کو دھوکہ دہی کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔یہاں ملمع سازی کے تعارف کا مقصد صرف آپ تک معلومات پہنچانا ہی ہے۔