سونا
سونا دنیا کی قیمتی دھاتوں میں شامل ہے بنیادی طور پہ سونے کی ایک ہی قسم ہوتی جسے انگلش میں 24 کیرٹ عربی میں24 قیراط کہا جاتا ہے اردو میں اسے خالص سونا یا پانسے کا سونا کہا جاتا ہے۔ضرورت کے مطابق اس میں ملاوٹ کرکے اس کے کیرٹ کو کم کردیا جاتا ہے جس سے اس کی مختلف اقسام وجود میں آجاتی ہیں جسے کی تفصیل نیچے جدول میں دکھائی گئی ہے۔پاکستان اور دنیا کے بیشتر ممالک کی منڈیوں میں خالص کی دو شکلوں میں دستیاب ہے۔
1-بسکٹ یا پیس والا سونا
بسکٹ کی شکل میں ایک ڈھیلی بنی ہوتی ہے جسے عرف عام پیس یا بسکٹ کا سونا کہا جاتا ہے یہ وہ سونا ہے جو کان سے نکلنے کے بعد کسی ریفائنری میں صفائی کے بعد مارکیٹ میں بھیجا جاتا ہے یا بڑی بڑی نامور کمپنیاں پرانے سونے کو ریفائن کرکے اپنی مخصوص مہر کے ساتھ مارکیٹ میں بیچتی ہیں ان میں ملکہ الزبتھ کی فوٹو والا پیس سوئس گولڈ اور اے آر وائے گولڈ کا سونا مشہور اور زیادہ پراعتماد سمجھا جاتا ہے یہ صرف مخصوص اوزان میں ہی دستیاب ہوتا ہے(جن میں ایک اونس پچاس گرام اور دس تولے والے بسکٹ زیادہ معروف ہیں)۔ان پہ متعلقہ کمپنی کی جانب سے سیریل نمبر بھی پنچ کیا جاتا ہے۔اس سونا کی مہر کو مٹا دیا جائے یا اس کے ٹکڑے کردیئے جائیں تو یہ سونا سونے کی دوسری قسم(جسے تیزابی یا پٹھور کہا جاتا اور جس کا ذکر نیچے موجود ہے) میں چلا جاتا ہے سونے کی اس قسم کا استعمال سونے کو بطور اثاثہ محفوظ کرنے کے لئے یا بین الاقوامی زرتبادلہ اور زرمبادلہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ٹی وی اخبار اور خبروں میں آپ جو سونے کا بھاؤ سنتے ہیں وہ اسی سونے کا بھاؤ بتایا جاتا ہے
2-پٹھور یا تیزابی سونا
سونے کی دوسری قسم کو پٹھور یا تیزابی سونا کہا جاتا ہے۔یہ بھی خالص سونا ہی ہوتا ہے لیکن نہ تو یہ کسی مخصوص وزن کی ڈلی ہوتی ہے اور نہ ہی اس پہ کسی بڑی کمپنی یا عالمی ادارے کی مہر ہوتی ہے۔یہ ایسا سونا ہوتا ہے جو سنار حضرات پرانے زیورات کو پگھلا کر اس کا نکھار کرنے کے بعد خالص سونا الگ کردیتے ہیں اور ملاوٹ الگ کردیتے ہیں عموما یہی سونا زیورات بنانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔یہ سونا بسکٹ والے سونے سے سستا ہوتا ہے یہ فرق عموماپانچ سو سے ایک ہزار تک کا ہوتا ہے۔
چاندی
سونے کی طرح چاندی بھی دنیا کی قیمتی دھاتوں میں شامل ہے بنیادی طور پہ اس کی بھی ایک ہی قسم ہوتی جسے انگلش میں 24 کیرٹ عربی میں24 قیراط کہا جاتا ہے اردو میں اسے خالص چاندی یا پانسے کی چاندی کہا جاتا ہے۔ضرورت کے مطابق اس میں ملاوٹ کرکے اس کے کیرٹ کو کم کردیا جاتا ہے۔پاکستان کی منڈیوں میں چاندی دو صورتوں میں دستیاب ہے۔
1-پیس/بسکٹ یا کلوبار
کسی نامور کمپنی کی ایسی چاندی جو کان سے نکلنے کے بعد صاف کرکے یا پرانی چاندی مارکیٹ میں بھیجی گئی ہو اور اس پہ کمپنی کا نام مخصوص مونوگرام اور سیریل نمبر پنچ ہو پیس/بسکٹ کی چاندی کہلاتی ہے یہ عموما ایک کلوگرام کی بار ہوتی ہے۔آج کل سوئس سلوراور ترکی اور دبئی کی چاندی معروف ہے۔چاندی کی اس قسم کا استعمال سونے کو بطور اثاثہ محفوظ کرنے کے لئے یا بین الاقوامی زرتبادلہ اور زرمبادلہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔یہ چاندی تیزابی چاندی سے کچھ مہنگی ہوتی ہے۔
2-تیزابی چاندی
پاکستان میں خالص چاندی کی یہ قسم گول گول دانوں کی صورت اور لمبی رینی کی صورت میں منڈیوں میں دستیاب ہے۔یہ بسکٹ والی چاندی یا کلو بار سے کچھ سستی ہوتی ہے خبروں میں اسی چاندی کا بھاؤ بتایاجاتا ہے۔یہ چاندی زیورات بنانے کے کام آتی ہے۔تیزابی کہلوانے کی وجہ یہ ہے کہ اسے خالص کرنے کے لئے اور ملاوٹ وغیرہ الگ کرنے کے لئے تیزاب کا استعمال کیا جاتا ہے۔جسے سنار حضرات پرانے زیورات کو پگھلا کر خالص بناتے ہیں۔مزید دو اقسام
چاندی کی مزید دو اقسام عرف عام ہیں جنہیں تھوبی چاندی اور سوبی چاندی کہا جاتا ہے یہ خالص چاندی نہیں ہوتی۔یہ دونوں اقسام سنار حضرات کے ہی کام کی ہیں۔تھوبی کو سنار تھوک میں بیچنے کے لئے پرانے زیورات ایک آسان طریقہ سے خالص کرتے ہیں جس سے بہرحال چاندی تیزابی کے معیار کو نہیں پہنچتی دوبارہ زیورات بنانے کے لئے تیزابی طریقہ سے ہی خالص کرنا پڑتا ہے۔اس کی قیمت تیزابی سے بھی کم ہوتی ہے۔سوبی چاندی ایسی چاندی کو کہا جاتا ہے جو بہت زیادہ ملاوٹ والے زیورات کو پگھلا کر رینی بنائی گئی ہو۔
کیرٹ یا قیراط کی تعریف
سونے اور چاندی کے خالص ہونے کو قیراط کے پیمانے سے ناپتے ہیں۔ خالص ترین سونا اور چاندی 24 قیراط ہوتے ہے۔
سونے کے قیراط کم کرنے کا سادہ سا طریقہ مثال کے ساتھ درج ذیل ہے۔
گیارہ ماشے خالص سونا+ایک ماشہ ملاوٹ=ایک تولہ سونا 22 کیرٹ/قیراط۔
ساڑھےدس ماشے خالص سونا+ڈیڑھ ماشہ ملاوٹ=ایک تولہ سونا 21 کیرٹ/قیراط۔
دس ماشے خالص سونا+دوماشہ ملاوٹ= ایک تولہ سونا 20 کیرٹ/قیراط۔
نو ماشے خالص سونا+تین ماشے ملاوٹ=ایک تولہ سونا 18 کیرٹ/قیراط۔
ملاوٹ کے لئے تانبہ چاندی یا کسی دوسری ایک دھات یا مختلف دھاتوں کے مرکب کا ضرورت کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے۔چاندی کے کیرٹ کم کرنے کا بھی یہی کلیہ ہے۔
ملاوٹ کے لئے تانبہ چاندی یا کسی دوسری ایک دھات یا مختلف دھاتوں کے مرکب کا ضرورت کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے۔چاندی کے کیرٹ کم کرنے کا بھی یہی کلیہ ہے۔
قیراط | خالصیت۔ ہزار حصوں میں | استعمال |
---|---|---|
24 | 1000 | اتنا خالص سونا اور چاندی بازار میں تقریبا نایاب ہے |
24 تقریباً | 999.9 | سونے کے بسکٹ اور چاندی کی کلو باربازار میں دستیاب ہیں۔جسے بطور اثاثہ محفوظ کیا جاتا ہے انہیں خالص زیورات کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں |
995 | سونے کی اینٹ جیسے London good delivery | |
22 | 916 | ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں بننے والے زیورات |
21 | 874 | پاکستان میں بننے والے تمام زیورات تقریبا21 قیراط ہی ہوتے ہیں |
18 | 750 | پورے یورپ میں بننے والے زیورات |
14 | 583 | پورے امریکہ میں بننے والے زیورات |
10 | 417 | امریکی زیورات میں استعمال ہونے والے سونے کی کمترین مقدار |
9 | 375 | انگلستان ( برطانیہ ) میں بننے والے زیورات |
8 | 333 | یورپ کے کچھ حصوں میں زیورات میں استعمال ہونے والے سونے کی کمترین مقدار |
1 | 41.7 |